Home » Literature » چھوٹی سوچ اور آدھی معلومات

چھوٹی سوچ اور آدھی معلومات

ایک عورت سڑک پر ایک آدمی کے پاس آتی ہے اور کہتی ہے “معاف کیجئے جناب، میں ایک چھوٹا سا سروے کر رہی ہوں، کیا میں آپ سے کچھ سوال کر سکتی ہوں؟”
آدمی کہتا ہے۔ “جی بالکل.”
عورت: “فرض کریں کہ آپ بس میں بیٹھے ہیں اور ایک خاتون بس میں سوار ہوئی اور اس کے پاس سیٹ دستیاب نہیں ہے، کیا آپ اس کے لیے اپنی سیٹ چھوڑ دیں گے؟”
آدمی – “نہیں۔”
اس عورت نے اپنے پاس موجود پیپر پر نظر دوڑاتے ہوئے بے آدب کے خانہ پر ٹک کرتے ہوئے دوسرا سوال کیا
عورت: “اگر بس میں سوار خاتون حاملہ ہو تو کیا آپ اپنی سیٹ چھوڑ دیتے؟
آدمی: “نہیں۔”
اب کی بار خودغرض پر ٹک کرتے ہوئے اگلا سوال کیا
عورت: “اور اگر وہ خاتون جو بس میں سوار ہوئی وہ ایک بزرگ خاتون ہوں تو کیا آپ اسے اپنی سیٹ دیں گے؟”
آدمی: “نہیں۔”
عورت: (غصے سے) “تم ایک نہایت خود غرض اور بے حس آدمی ہو جس کو خواتین کا ، بڑے اور ضعیف افراد کے آداب نہیں سکھائے گئے ،
کہتے ہوئے عورت آگے چلی گئی
پاس کھڑے دوسرا آدمی جو یہ بات چیت سن رہا تھا وہ اس پہلے بندے سے پوچھتا ہے کہ اس عورت نے اتنی باتیں سنائیں تم نے کوئی جواب کیوں نہیں دیا ؟
تو اس آدمی نے جواب دیا یہ عورت اپنی چھوٹی سوچ اور آدھی معلومات کی بنا پر سروے کر کہ لوگوں کا کردار طے کرتی پھر رہی ہے ،
اگر یہ مجھ سے سیٹ نا چھوڑنے کی وجہ پوچھتی تو میں اسے بتاتا کہ میں ایک ” بس ڈرائیور ” ہوں اس لیے کسی اور کو سیٹ نہیں دے سکتا!

About Mr. X

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*